خواب راحت میں تھے ام ہانی کے گھر
جبرائیل نے آکر سنائی خبر
چل نکلئیے شہنشاہ والاگہر
حق کو شوق لقا آج کی رات ہے۔
جاگو جاگو شہنشاہ دنیاودین
اٹھو اٹھو عالم مکاں کے مکیں
دیکھو دیکھو یہ حاضر ہے روح الامیں
روح تم پر فدا آج کی رات ہے
وقت سے تیزترسفرآپ کا
شوخ چنچل ہوا آج کی رات ہے۔
بام عالم میں بادبہاری چلی
سرور انبیاء کی سواری چلی
یہ سواری سوئے ذات باری چلی
ابر رحمت اٹھا آج کی رات ہے
دائیں بائیں فرشتوں کی بارات ہے
سنگ نورانی سہرے کی کیا بات ہے
شاہ دولہا بنے آج کی رات ہے
اور نبیوں کایہ مرتبہ ہی نہیں
عرش اعظم پہ کوئی گیا ہی نہیں
ایسا رتبہ کسی کو ملا ہی نہیں
جیسا رتبہ تیرا آج کی رات ہے۔
محبوب اور محب میں کیا بات ہوئی؟جبکہ دونوں میں سے ہرایک محبوب بھی ہے اور محب بھی۔
اس طرف رحمت حق کے جوہر کھلے
اس طرف سے شفاعت کے دفتر کھلے
کہہ دیا دیکھ ہیں فیض کے در کھلے
مانگ جو مانگنا آج کی رات ہے
امت گنہگار ہے بخش دے بخش دے مالک توغفار ہے
پھرکہا مالک نے مہ پارے نبی تو میرا چاند اورتارے نبی
ایسے گھبرا نہ اے میرے پیارے نبی ایسے نہ شرما آج کی رات ہے
لطف جب ہے دیکھیں گے سارے نبی
تیری امت پہ برسے گی رحمت میری
بخش دوں گا میں امت ساری تیری
تجھ سے وعدہ میرا آج کی رات ہے
تو نہ مجھ سے الگ نہ میں تجھ سے الگ
جو تجھ سے گیا وہ مجھ سے گیا
جو تجھ سے ملا وہ مجھ سے ملا
بس یہی فیصلہ آج کی رات ہے
پھر کہا آپ نے جلوہ میرا دیکھ لے
جو تجھے دیکھ لے وہ مجھے دیکھ لے
میں تجھے دیکہ لوں تو مجھے دیکہ لے
دیکھنے کا مزہ آج کی رات ہے۔
No comments:
Post a Comment