Wednesday, June 15, 2011

Naqaabat Meraaj Ki Raat Ke Liye

خواب راحت میں تھے ام ہانی کے گھر
جبرائیل نے آکر سنائی خبر
چل نکلئیے شہنشاہ والاگہر
حق کو شوق لقا آج کی رات ہے۔

جاگو جاگو شہنشاہ دنیاودین
اٹھو اٹھو عالم مکاں کے مکیں
دیکھو دیکھو یہ حاضر ہے روح الامیں
روح تم پر فدا آج کی رات ہے
وقت سے تیزترسفرآپ کا
شوخ چنچل ہوا آج کی رات ہے۔

بام عالم میں بادبہاری چلی
سرور انبیاء کی سواری چلی
یہ سواری سوئے ذات باری چلی
ابر رحمت اٹھا آج کی رات ہے
دائیں بائیں فرشتوں کی بارات ہے
سنگ نورانی سہرے کی کیا بات ہے
شاہ دولہا بنے آج کی رات ہے

اور نبیوں کایہ مرتبہ ہی نہیں
عرش اعظم پہ کوئی گیا ہی نہیں
ایسا رتبہ کسی کو ملا ہی نہیں
جیسا رتبہ تیرا آج کی رات ہے۔

محبوب اور محب میں کیا بات ہوئی؟جبکہ دونوں میں سے ہرایک محبوب بھی ہے اور محب بھی۔

اس طرف رحمت حق کے جوہر کھلے
اس طرف سے شفاعت کے دفتر کھلے
کہہ دیا دیکھ ہیں فیض کے در کھلے
مانگ جو مانگنا آج کی رات ہے

امت گنہگار ہے بخش دے بخش دے مالک توغفار ہے
پھرکہا مالک نے مہ پارے نبی تو میرا چاند اورتارے نبی
ایسے گھبرا نہ اے میرے پیارے نبی ایسے نہ شرما آج کی رات ہے

لطف جب ہے دیکھیں گے سارے نبی
تیری امت پہ برسے گی رحمت میری
بخش دوں گا میں امت ساری تیری
تجھ سے وعدہ میرا آج کی رات ہے

تو نہ مجھ سے الگ نہ میں تجھ سے الگ
جو تجھ سے گیا وہ مجھ سے گیا
جو تجھ سے ملا وہ مجھ سے ملا
بس یہی فیصلہ آج کی رات ہے

پھر کہا آپ نے جلوہ میرا دیکھ لے
جو تجھے دیکھ لے وہ مجھے دیکھ لے
میں تجھے دیکہ لوں تو مجھے دیکہ لے
دیکھنے کا مزہ آج کی رات ہے۔

Sunday, June 12, 2011

Rehmat-ul-lilaalameen aur Rabbul Aalameen

الحمد لله رب العالمينŐ (فاتحة 1)
وما أرسلناك إلا رحمة للعالمينŐ (الأنبياء 107)

اللہ پاک ارشاد فرمارہا ہے اے حبیب لبیب کوئی شک نہیں تیری صفات سب اعلی ہیں تو رؤوف بھی ہے، توسخی بھی ہے، تو امین بھی ہے، تو صادق بھی ہے، تو ناصر بھی ہے، تو شفیع بھی ہے، تو مدبر بھی ہے، لیکن میں نے تجھے صفت رحمت ایسی عطا کی ہے جو میری صفت ربوبیت کی آغوش میں رہا کرتی ہے۔

یعنی میں رب العالمین ہوں
تو رحمۃ اللعالمین ہے
میری ربوربیت کی ابتداء کوئی نہیں جانتا
تیرا رحمت ہونے کی ابتداء کوئی نہیں جانتا
جب تک میری ربوبیت رہے گی
تب تک تیری رحمت رہے گی
جہاں جہاں میری ربوبیت ہے
وہاں وہاں تیری رحمت ہے
جس طرح میری ربوبیت کی کوئی قید نہیں
اسی طرح تیری رحمت کی کوئی قید نہیں
میری ربوبیت ہر خاص و عام کے لیے ہے
تیری رحمت بھی ہر خاص و عام کے لیے ہے
میری ربوبیت شجر،حجر،جن وانس کے لیے
تیری رحمت بھی شجر،حجر،جن و انس کے لیے

آئیے اب اسی رحمۃ اللعالمین کی بارگاہ میں مدحت کے پھول پیش کرنے کے لیے دعوت دیتے ہیں جناب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔صاحب کو

A Rabbe Kaynaat Bari Der Hogai

نقابت

اےرب کائنات بڑی دیر ہو گئی
اک چشم التفات بڑی دیر ہو گئی
محروم ایک نگاہ کرم نقش پر الم
ہاں مالک کائنات بڑی دیر ہو گئی

اے رب کائنات بڑی دیر ہو گئی

عرش بریں سے جب تھادعاؤں کا رابطہ
آئی تھی لب پہ بات بڑی دیر ہو گئی
ہر شے میں تیرا حسن قدامت لیے ہوئے
لیکن وہ شرف ذات بڑی دیر ہو گئی

اے رب کائنات بڑی دیر ہو گئی

اک گوشہء نقاب اٹھایا تھا طور پر
جانے تجلیات بڑی دیر ہو گئی
دن بھی ہے ظلمتوں کی لپیٹے ہوئے ردا
ہے آس پاس رات بڑی دیر ہو گئی

اے رب کائنات بڑی دیر ہو گئی

حاصل نہیں ہے ایک بھی لمحہ حیات کا
ہے مضطرب حیات بڑی دیر ہو گئی
یہ اور بات ہے کہ تو ہے مائل بہ کرم
ہے ساعت مشکلات بڑی دیر ہو گئی

اے رب کائنات بڑی دیر ہو گئی

رہتا تھا ساتھ ساتھ ہجوم التجا‎‎‎ؤں کا
تازہ ہیں باقیات بڑی دیر ہو گئی
اے رب کائنات بڑی دیر ہو گئی
اے رب کائنات بڑی دیر ہو گئی
)تسلیم صابری)